۲۱ آذر ۱۴۰۳ |۹ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 11, 2024
ایام فاطمیہ املو مبارک پور

حوزہ/عزاء خانۂ ابو طالب محمود پورہ املو، مبارکپور ہندوستان میں ہاشمی گروپ املو کی جانب سے سالانہ سہ روزہ مجالسِ عزائے فاطمیہ کا بڑے پیمانے پر دسواں دور منعقد ہوا، ان مجالسِ عزاء سے معروف خطباء نے خطاب کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عزاء خانۂ ابو طالب محمود پورہ املو، مبارکپور ہندوستان میں ہاشمی گروپ املو کی جانب سے سالانہ سہ روزہ مجالسِ عزائے فاطمیہ کا بڑے پیمانے پر دسواں دور منعقد ہوا، ان مجالسِ عزاء سے معروف خطباء نے خطاب کیا۔

کسی بھی شخصیت کے بارے میں جاننے کے لئے سب سے پہلے ضروری ہے کہ اس کا نام اور حسب و نسب معلوم کریں کہ وہ انسان کیسا ہے۔ نام وہ چیز ہے جس کی بنا پر شخص اور شخصیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ امام جعفر صادق علیہ السلام کی حدیث کے مطابق جناب فاطمہ سلام اللہ علیہا کے نو (۹) نام ہیں۔فاطمہ، زہرا، بتول، سیدہ، طاہرہ، مبارکہ، صدیقہ، زاکیہ، راضیہ، مرضیہ، محدثہ اور امام صادقؑ ہی نے یہ بھی فرمایا ہے کہ فاطمہ نام اس لئے رکھا گیا کہ مخلوقات خدا آپ کی شناخت سے عاجز ہیں۔

ان خیالات کا اظہار حجۃ الاسلا م مولانا سید رضا حیدر کاظمی قمی مظفر نگر نے ہاشمی گروپ املو مبارکپور، اعظم گڑھ کی جانب سے عزاء خانۂ ابو طالب محمود پورہ املو میں مثل سالہائے گزشتہ بڑے پیمانہ پر منعقدہ سالانہ سہ روزہ مجالسِ عزائے فاطمیہ کے دسویں دور کی پہلی مجلس سے خطاب کے دوران کیا۔

حضرت فاطمہؑ کو فاطمہؑ اس لئے کہا جاتا ہے، کیونکہ پوری مخلوقات آپ کی کنہ ِمعرفت سے محروم ہیں: مقررین

حجۃ الاسلام مولانا سید ضمیر الحسن رضوی استاد جامعہ جوادیہ بنارس نے دوسری مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا راز خداوندی ہیں، جن کو سمجھنا سب کے بس کی بات نہیں، حضرت فاطمہ لیلۃ القدر ہیں۔جس طرح شب قدر قرآن کریم (قرآن صامت) کے نزول کا ظرف ہے، کیونکہ قرآن کریم اس شب میں نازل ہوا اسی طرح حضرت صدیقہ کبریٰ فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا تمام اماموں کے لئے ظرف اور مرکز ہیں۔

مولانا نے فرمایا کہ ہم نے جس مقدس ذات کو مانا ہے تو ان کی بات بھی ماننی چاہیے اور پھر جناب فاطمہ کی یہ حدیث بیان کی ’’حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا نے فرمایا: تمہاری دنیا میں مجھے تین چیزیں پسند ہیں: (۱) قرآن کریم کی تلاوت (۲) رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرے کی زیارت (۳) انفاق فی سبیل اللہ۔ جناب فاطمہ کی شہادت کے ثبوت میں امام موسیٰ کاظم علیہ السّلام نے فرمایا: بے شک فاطمہ زہراء صدیقہ اور شہیدہ اس دنیا سے گئیں ہیں۔

حضرت فاطمہؑ کو فاطمہؑ اس لئے کہا جاتا ہے، کیونکہ پوری مخلوقات آپ کی کنہ ِمعرفت سے محروم ہیں: مقررین

حجۃ الاسلام مولانا سید سیف عابدی جونپور نے تیسری مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فرزند رسول حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام فرماتے ہیں: " نَحنُ حُجَجُ اللَّہ عَلَى خَلقِہ وَ جَدَّتُنَا فَاطِمَة حُجّة اللَّہ عَلَینا " ہم لوگوں پر اللہ کی حجتیں ہیں اور ہماری جدہ ماجدہ فاطمہ ہمارے اوپر حجت ہیں‘‘۔جناب فاطمہ رفتار و گفتار وضع قطع اور شکل و صورت میں پیغمبرِ اسلام صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم سے بہت مشابہ تھیں۔ پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس نے فاطمہ کو اذيت دی اسے نے مجھے اذیت دی اور جس نے مجھے اذیت پہنچائی، اس نے خدا کو اذیت پہنجائی اور فاطمہ (س) کی رضا سے اللہ راضی ہوتا ہے اور فاطمہ (س) کے غضب سے اللہ غضبناک ہوتا ہے‘‘۔

آخر میں جناب فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی دردناک شہادت بیان کی۔

حضرت فاطمہؑ کو فاطمہؑ اس لئے کہا جاتا ہے، کیونکہ پوری مخلوقات آپ کی کنہ ِمعرفت سے محروم ہیں: مقررین

عزائے فاطمی میں مولانا ابن حسن املوی واعظ بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر املو، مولانا شمیم حیدر معروفی پرنسپل مدرسہ امامیہ املو، مولانا محمد مہدی استاد مدرسہ امامیہ املو سمیت کثیر تعداد میں مؤمنین نے شرکت کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .